Monday, May 12, 2025

ٹی ٹی پی - منفی نظریات ---- تحریر: نور قریشی

 

ٹی ٹی پی - منفی نظریات 

تحریر: نور قریشی


حال ہی میں پاکستان کی مسلح افواج کی عظیم کامیابیاں، جو مکمل طور پر اسلامی اصولوں اور نظریات پر مبنی ہیں، اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہماری فوج صرف سرزمین کی محافظ نہیں بلکہ اسلام کی علمبردار بھی ہے۔ ان کامیابیوں میں جو جرات، بہادری، اور قول و فعل کی شفافیت ہم نے دیکھی، وہ دشمنوں کو ایک واضح پیغام دیتی ہے: پاکستان ایک نظریاتی اسلامی ریاست ہے، اور اس کی حفاظت کے لیے پاک فوج ہر حد تک جائے گی۔

آئینِ پاکستان اللہ تعالیٰ کی حاکمیت کو تسلیم کرتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ ریاست کا نظام مسلمانوں کے ہاتھ میں ہوگا۔ پاکستان کی تخلیق بھی اسی نظریے پر ہوئی — دو قومی نظریہ، جس نے ہندوؤں اور مسلمانوں کو الگ قوم تسلیم کیا۔ اسلام ہی پاکستان کے وجود کی بنیاد ہے، اور اس کے خلاف کوئی بھی سرگرمی، ریاست کے خلاف بغاوت کے مترادف ہے۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور ان جیسے دیگر گروہوں نے اسلام کی غلط تشریح کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا اور دہشت گردی کو “جہاد” کا نام دے کر اسلام اور پاکستان دونوں کو نقصان پہنچایا۔ ان کے اعمال کی نہ تو قرآن و سنت میں کوئی گنجائش ہے، نہ ہی اسلامی تاریخ میں۔ ریاستِ پاکستان اور اس کی مسلح افواج نے ان کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں اور کرتی رہیں گی۔

ملک کے جید علما کرام، تمام مکاتبِ فکر کے رہنما اور دینی مدارس بھی اس بات پر متفق ہیں کہ ٹی ٹی پی اور ان جیسے گروہوں کی سرگرمیاں اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں اور وہ نہ اسلام کی خدمت کر رہے ہیں، نہ پاکستان کی۔

میری ان گروہوں سے اپیل ہے  کہ کیا آپ اب بھی اسلام، ریاستِ پاکستان، اور پاک افواج کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں؟ اگر آپ نے اپنی منفی سوچ، گمراہ کن نظریات، اور پرتشدد کاروائیاں ترک نہ کیں تو ریاست آپ کو آپ کے انجام تک پہنچائے گی۔ اب صرف آپ ہی نہیں، بلکہ آپ کے سہولت کار، مالی معاونین، نظریاتی حامی، اور ہر وہ شخص جو آپ کی پشت پناہی کرتا ہے — وہ بھی قانون اور ریاست کی گرفت سے نہیں بچے گا۔

یہ وقت ہے اپنے اعمال پر غور کرنے کا، توبہ کا، اور سچی نیت سے اسلامی معاشرے کے قیام میں پرامن کردار ادا کرنے کا۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ نظام میں اصلاح کی ضرورت ہے، تو آپ عوام میں شعور بیدار کریں، پرامن جمہوری طریقے سے نمائندے منتخب کروائیں، اور اسلام کے نفاذ کے لیے آئینی طریقہ اختیار کریں۔ بندوق سے نہیں، ووٹ سے تبدیلی لائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی پرامن اور خالص نیت کو ضرور قبول کرے گا۔

پاک فوج کے اقدامات نہ صرف دفاعِ وطن کے لیے ہیں بلکہ دینِ اسلام کے دفاع کے لیے بھی۔ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی اور اندرونی دہشت گردی کے خلاف جنگ نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ جو بھی ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے گا، اس کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

یہ آخری موقع ہے: منفی نظریات، گمراہ کن سوچ، اور فساد پھیلانے والے عزائم کو ترک کریں — ریاست کے وفادار بنیں، اور ایک پرامن، ترقی یافتہ، اسلامی پاکستان کے قیام میں مثبت کردار ادا کریں۔

No comments:

Post a Comment